ابنا:
وزیر داخلہ اسلامی جمہوریہ ایران: چابہار کا واقعہ پاکستان میں تربیت حاصل کرنے والوں کا کام ہےاسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر داخلہ مصطفی محمد نجار نے کہا ہے کہ چابہار میں ہونے والی دہشت گردانہ کارروائي پاکستان میں تربیت حاصل کرنے والے دہشت گردوں کا کام ہے۔اطلاعات کے مطابق ایرانی وزیر داخلہ نے کہا کہ عالمی سامراج اس قسم کی دہشت گردانہ کارروائيوں کے ذریعہ ایران کے سنی اور شیعہ مسلمانوں کے درمیان تفرقہ ڈالنا چاہتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ گرفتار ہونے والے دہشت گرد سے تفتیش کی جا رہی ہے اور اس سلسلے میں کچھ سراغ ملے ہیں۔وزیر داخلہ مصطفی محمد نجار نے اس واقعے میں ملوث دہشت گردوں کی وابستگی کے بارے میں کہا کہ کچھ دہشت گرد سرحد کے اس پار پاکستان میں دہشت گردی کی تربیت حاصل کررہے ہیں اور یہ دہشت گردانہ کارروائي انہوں نے ہی انجام دی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں پاکستانی حکام کو انتباہات دیئے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مذہبی رسومات اور عزاداری میں مصروف بے گناہ مردوں، عورتوں اور بچوں پر وحشیانہ حملہ انہتائي گھناؤنا فعل ہے جس کی ہر سطح پر مذمت ہونی چاہئے اور یہ کہ عالمی سامراج اس قسم کی کارروائيوں کے ذریعے ایران میں شیعہ سنی اختلاف پیدا کرنا چاہتاہے لیکن اب تک اس کا الٹا ہی نتیجہ نکلا ہے۔ایرانی وزیر داخلہ نے کہا کہ سامراجی طاقتوں نے سب کچھ کرکے دیکھ لیا لیکن اب تک ایرانی قوم کے حوصلے کمزور نہ کرسکا بلکہ اس قوم میں پہلے سے زیادہ استحکام اور ثابت قدمی آئي ہے۔واضح رہے کہ بدھ کے روز ایران کے شہر چابہار میں عزاداروں پر دہشت گردانہ حملہ کیا گيا تھا جس میں انتالیس عزادار شہید اور پچپن زخمی ہوگئے تھے۔ایک دہشت گرد کو کارروائي انجام دینے سے پہلے ہی سیکورٹی فورس نے گولی مار کر ہلاک کردیا تھا اور ایک کو گرفتار کرلیا گيا تھا جس سے تفتیش کی جارہی ہے۔
جنداللہ کا تحریک طالبان اور بی ایل اے سے اتحاد ہے وزیرداخلہ رحمان ملک نے کہاہے کہ جند اللہ دہشت گرد تنظیم ہے اوراس کا تحریک طالبان اور بلوچستان لبریشن آرمی کے ساتھ اتحاد ہوچکا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ایران نے پاکستان کو جنداللہ کے دہشت گردوں کے ناموں کی فہرست فراہم کردی ہے۔ انہوں نے کارروائی کیلئے ایران سے مزید ثبوت مانگ لئے ہیں۔ اسلام آباد میں میڈیا سے بات چیت میں رحمان ملک کا کہنا تھا کہ جنداللہ کو پاکستان میں دہشت گرد تنظیم قرار دیا جا چکا ہے۔ایران نے اس کے کچھ اہم دہشت گرد گرفتار کئے ہیں، ان کے متعلق معلومات فراہم کرے۔ وزیرداخلہ نے ایران کو حالیہ دہشت گرد کارروائیوں میں تعاون کے لئے تحقیقاتی ٹیم بھجوانے کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف مل کر کام کرنا ہوگا۔
.......
/110